سیوا اور سُشاسن یعنی عوامی خدمت اور بہتر حکمرانی کے منتر کی رہنمائی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت انقلابی تبدیلی اور ترقی کے لیے انتھک کام کر رہی ہے۔
آج ’سیوا پَرْو‘ کی اس خصوصی سیریز میں ہم آپ کو بتارہے ہیں کہ مودی حکومت نے بھارت کو کس طرح عالمی سطح پر ایک ماحولیاتی چمپئن کے طور پر تبدیل کیا ہے۔
توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورتوں کے ساتھ ایک ترقی پذیر ملک کے طور پر بھارت نے بہت تیزی سے عالمی سطح پر ایک ماحولیاتی چمپئن کا درجہ حاصل کیا ہے۔ گزشتہ 11 برسوں میں بھارت نے ثابت کیا ہے کہ ترقی اور پائیداری شانہ بشانہ چل سکتی ہیں۔
پیرس میں منعقدہ COP21 میں بھارت نے یہ عزم کیا تھا کہ 2030 تک 40 فیصد ماحولیات کیلئے سازگار توانائی کی صلاحیت حاصل کرلے گا۔ اپنے عزم کو پورا کرتے ہوئے ملک نے یہ نشانہ طے شدہ وقت سے نو سال پہلے ہی 2021 میں حاصل کر لیا۔
گزشتہ برس ستمبر میں امریکہ کے دورے کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے اجاگر کیا کہ دنیا کی 17 فیصد آبادی بھارت میں رہتی ہے مگر اس کے کاربن اخراج کا تناسب چارفیصد سے بھی کم ہے۔
ملک نے ماحولیات کیلئے سازگار طرز زندگی اپنانے کیلئے عالمی لائف تحریک بھی شروع کی، جو روزمرہ کی زندگی میں سادہ اور پائیدار زندگی اپنانے کی اپیل ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف وزیر اعظم مودی کو ایک اہم آواز قرار دیتے ہوئے آسٹریلیا کے ڈاکٹر Andrew Forrest نے کہا:
ٹھوس عزم اور عملی اقدامات کے ساتھ بھارت نہ صرف عالمی سطح پر ماحولیاتی بات چیت میں شریک ہورہا ہے، بلکہ اُسے تشکیل بھی دے رہا ہے۔