December 6, 2025 2:58 PM

printer

سپریم کورٹ نے یقین دلایا ہے کہ عدالتی کارروائی میں مصنوعی ذہانت AI کے استعمال کے سوال پر جج انتہائی احتیاط سے کام لے رہے ہیں

سپریم کورٹ نے یقین دلایا ہے کہ عدالتی کارروائی میں مصنوعی ذہانت AI کے استعمال کے سوال پر جج انتہائی احتیاط سے کام لے رہے ہیں اور اس نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی کبھی بھی عدالت کے فیصلہ کرنے کے عمل کی جگہ نہیں لے سکے گی۔ چیف جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی میں دو ججوں کی ایک بینچ، ایک درخواست کی سماعت کررہی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ عدالتی نظام کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے واسطے ضابطے بنائے جائیں۔ بینچ میں جسٹس Joymalya Bagchi بھی شامل تھے۔

چیف جسٹس سوریہ کانت نے واضح طور پر کہا کہ عدلیہ ٹیکنالوجی کے بارے میں انتہائی محتاط ہے۔  انہوں نے اِس بات پر بھی زور دیا کہ مصنوعی ذہانت کو عدالتی فیصلہ سازی میں کبھی بھی بالادستی حاصل نہیں ہوگی اور ججوں کی آزادانہ سوجھ بوجھ اور دانشمندی بدستور بھارت کے عدالتی نظام کا مرکزی جزو رہے گی۔ x