آج سپریم کورٹ نے 2020 میں گلوان وادی میں چین کے ساتھ جھڑپ کے سلسلے میں بھارتی فوج کے بارے میں اپوزیشن کے رہنماء راہل گاندھی کی مبینہ توہین آمیز رائے زنی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ تاہم سماعت کے دوران عبوری راحت فراہم کر دی گئی تھی، لیکن بینچ نے جناب گاندھی کی رائے زنی کو نامنظور کر دیا تھا۔ جسٹس دِپانکر دتّا اور AG Masih پر مشتمل بینچ نے مشاہدہ کیا تھا کہ بطور اپوزیشن رہنماء انہیں اِس طرح کی تشویش کا اظہار سوشل میڈیا کے بجائے پارلیمنٹ میں کرنا چاہیے۔ جسٹس دتّا نے راہل گاندھی کے اِس دعوے پر بھی سوال اُٹھایا تھا کہ 2 ہزار مربہ کلو میٹر بھارتی علاقے پر چین کا قبضہ ہے۔
Site Admin | August 4, 2025 2:36 PM
سپریم کورٹ نے گلوان وادی کی جھڑپ کے تعلق سے بھارتی فوج کے بارے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی رائے زنی کی بنا پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے اور اُن سے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے بجائے پارلیمنٹ میں بیان دیں