سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت آئین کی دفعہ 200 اور 201 کے تحت بلوں کو منظوری دینے کیلئے صدرِ جمہوریہ اور گورنروں کے فیصلے کیلئے وقت کی کوئی حد مقرر نہیں کرسکتی۔ چیف جسٹس BR Gavai کی سربراہی والی پانچ ججوں کی بینچ نے اتفاقِ رائے سے کہا کہ اگر گورنر کو دفعہ 200 کے تحت متعلقہ طریقہئ کار پر عمل کئے بغیر بلوں کو التوا میں رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے تو ایسا کرنا وفاقیت کے مفاد کے خلاف ہوگا۔ دفعہ 200 کے تحت گورنر کو اسمبلی سے پاس کئے گئے بلوں کو منظوری دینے کا اختیار ہے۔
عدالتِ عالیہ کی یہ رائے صدرِ جمہوریہ کی جانب سے بھیجے گئے ایک ریفرنس کے جواب میں سامنے آئی ہے، جس میں صدرِ جمہوریہ اور گورنروں کیلئے بلوں کو منظوری دینے کے تعلق سے وقت کی حد کے بارے میں وضاحت طلب کی گئی تھی۔