March 22, 2025 3:18 PM

printer

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جسٹس یشونت ورما کو الہٰ آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کرنے کی تجویز آزادانہ ہے اور اِس کا in-house انکوائری سے کوئی تعلق نہیں ہے

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جسٹس یشونت ورما کو الہٰ آباد ہائی کورٹ میں تبادلہ کرنے کی تجویز آزادانہ ہے اور اِس کا in-house انکوائری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دلّی ہائی کورٹ کے جج جسٹس یشونت ورما کی رہائش گاہ سے مبینہ طور پر نقد رقم ملنے کی خبروں کے تناظر میں یہ بیان سامنے آیا ہے۔ اعلیٰ عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ اِس تجویز پر بھارت کے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے چار سب سے زیادہ سینئر ججوں پر مشتمل Collegium نے جمعرات کو غور کیا تھا اور اِس کے بعد سپریم کورٹ کے مشاورتی ججوں، متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان اور جسٹس یشونت ورما کو خطوط لکھے گئے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جوابات ملنے کے بعد Collegium، اِن پر غور و خوض کرے گا اور پھر ایک قرارداد منظور کی جائے گی۔ x