March 26, 2025 3:11 PM

printer

سپریم کورٹ نے حساسیت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے عصمت دری پر الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگادی

سپریم کورٹ نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے متنازعہ حکم پر عمل روک دیا ہے اور کہا ہے کہ اِس فیصلے سے حساسیت کے فقدان کا اظہار ہوتاہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھاکہ پستانوں کو دبانا اور پاجامے کا ازاربند کھولنا عصمت دری کی کوشش کرنے کے مترادف نہیں ہے اور استغاثہ کو آبروریزی کے الزامات ثابت کرنے کے لئے تیاری کے مرحلے سے آگے بڑھنا ہوگا۔ We The Women of India نامی تنظیم نے سپریم کورٹ سے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے اِس مہینے کی 17 تاریخ کے حکم کے بارے میں رجوع کیا تھا جس پر عدالت عالیہ نے از خود کارروائی کی ہے۔ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس Augustine George Masih نے کہا کہ اِس فیصلے سے ہائی کورٹ کے جج میں حساسیت کے فقدان کا پتہ چلتا ہے۔

سپریم کورٹ نے مرکز اور اترپردیش سرکار سے جواب دینے کو کہا ہے ساتھ ہی سالیسیٹر جنرل تشار مہتا اور اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمنی سے بھی مدد کرنے کو کہا ہے۔ جسٹس رام منوہر نارائن مشرا کی بینچ نے اِس مہینے کی 17 تاریخ کو اترپردیش کاس گنج کے ملزمان کی فوجداری کی نظر ثانی کی درخواست منظور کرتے ہوئے یہ متنازعہ حکم دیا تھا۔ بینچ نے کہا تھا کہ ملزمان پون اور آکاش کے خلاف عائد الزامات اور اِس کیس سے وابستہ حقائق بمشکل ہی عصمت دری جیسے جرم کے دائرے میں آتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ استغاثہ کو آبروریزی کی کوشش کا الزام ثابت کرنے کیلئے تیاری کے مرحلے سے آگے بڑھنا ہوگا۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔