سپریم کورٹ نے آج 2021 کے ٹرائیبونلز اصلاحات سے متعلق قانون کی کئی شقّوں کو کالعدم قرار دے دیا، جو مختلف ٹرائیبونلز کے ارکان کی تقرری، مدتِ کار اور سروس کی شرائط سے متعلق تھیں۔
چیف جسٹس بی آر Gavai اور جسٹس کے وِنود چندرن پر مشتمل بنچ نے کہا کہ یہ دفعات مرکزی حکومت نے معمولی تبدیلیوں کے ساتھ دوبارہ نافذ کی تھیں۔ بنچ نے مزید کہا کہ یہ متنازع دفعات اختیارات کی علیحدگی اور عدلیہ کی آزادی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں اور انہیں دوبارہ نہیں لایا جانا چاہئے تھا۔
بنچ نے کہا کہ زیر التوا معاملات سے نمٹنا صرف عدلیہ کی ذمہ داری نہیں ہے، بلکہ حکومت کی دیگر شاخوں کو بھی اس کی ذمہ داری لینی ہوگی۔
عدالت عالیہ نے مدتِ کار سے متعلق سابقہ عدالتی ہدایات کو بحال کر دیا اور واضح کیا کہ انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹرائیبونل اور کسٹمز، ایکسائز اور سروس ٹیکس اپیلیٹ ٹرائیبونل کے ارکان 62 سال کی عمر تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے، جبکہ ان کے چیئرپرسنز یا صدور 65 سال کی عمر تک اپنے منصب پر فائز رہیں گے۔
Site Admin | November 19, 2025 9:37 PM
سپریم کورٹ نے آج 2021 کے ٹرائیبونلز اصلاحات سے متعلق قانون کی کئی شقّوں کو کالعدم قرار دے دیا، جو مختلف ٹرائیبونلز کے ارکان کی تقرری، مدتِ کار اور سروس کی شرائط سے متعلق تھیں