ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
Listen to live radio

سپریم کورٹ صدرِ جمہوریہ کی جانب سے بلوں کی منظوری کی مدت سے متعلق بھیجے گئے ریفرنس پر اپنی رائے دے گا۔

سپریم کورٹ آج صدر جمہوریہ کی جانب سے آئین کی دفعہ 143 کے تحت بھیجے گئے ریفرینس پر اپنی رائے دے گی۔ اس ریفرینس میں سپریم کورٹ سے رائے مانگی گئی ہے کہ کیا گورنروں پر ریاستی مقننہ سے منظور شدہ بلوں پر عمل درآمد کیلئے، وقت کی کوئی حد مقرر کی جا سکتی ہے جبکہ آئین میں اس کیلئے مقررہ وقت کی کوئی حد موجود نہیں ہے۔

بھارت کے چیف جسٹس بی آر گوئی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے 10 دن تک زبانی دلائل سننے کے بعد 11 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ مرکزی حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل آر وینکٹ رمانی اور سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے دلائل دیئے، جبکہ اپوزیشن کی حکمرانی والی ریاستوں بشمول تمل ناڈو، مغربی بنگال، کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ، پنجاب اور ہماچل پردیش نے اس صدارتی ریفرینس کی مخالفت کی۔x