سپریم کورٹ نے کل وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کو چیلنج کرنے والی کئی عرضداشتوں کی سماعت کرتے ہوئے کوئی عبوری حکم جاری نہیں کیا۔ مرکز نے عدالت کی جانب سے اٹھائے گئے تین سوالات پر اپنے جواب کے لیے مزید مہلت دینے کی درخواست کی ہے۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس پی وی سنجے کمار اور کے وی وشوناتھن پر مشتمل ایک تین ججوں کی بنچ وقف ترمیمی قانون 2025 کو چیلنج کرنے والی عرضداشتوں کی سماعت کر رہی تھی۔ آج دن میں 2 بجے تین ججوں کی بنچ معاملے کی پھر سماعت کرے گی۔
عدالت نے سولیسٹر جنرل تشار مہتا سے سوال کیا کہ ”Waqf by User“ کو کس طرح نامنظور کیا جاسکتا ہے۔ کیونکہ کئی افراد ایسے ہوں گے، جن کے پاس اس طرح کے اوقاف کو رجسٹر کرانے کیلئے درکار دستاویزات نہیں ہوں گی۔ بھارت کے چیف جسٹس جناب کھنہ نے سماعت کے ختم ہونے پر وقف قانون میں ترامیم کے خلاف مغربی بنگال میں تشدد پھوٹ پڑنے پر تشویش کا اظہار کیا۔×