روس کے صدر ولادیمیر پُتن نے کہا ہے کہ بھارت-روس اشتراک، کسی ملک کے خلاف نہیں ہے بلکہ اِس کا مقصد دونوں ملکوں کے قومی مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ روس کے ساتھ توانائی کے شعبے میں بھارت کے تعلقات کے ضمن میں صدر پُتن نے کہا کہ روس کے ساتھ بھارت کے قریبی تعلقات کے تناظر میں بعض عناصر بین الاقوامی مارکیٹ میں بھارت کے بڑھتے ہوئے رول کو ناپسند کرتے ہیں اور یہ عناصر مصنوعی رکاوٹیں کھڑی کرکے سیاسی وجوہات سے بھارت کے اثر و رسوخ کو روکنا چاہتے ہیں۔
روس کے خلاف مغربی ملکوں کی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے صدر پُتن نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں بھارت کے ساتھ روس کے اشتراک پر بڑی حد تک کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ وہ بھارت کے دو دن کے دورے سے قبل ایک ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔
صدر پُتن نے بھارت کی جانب سے روس سے خام تیل خریدے جانے پر امریکہ کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ کو روس سے ایندھن خریدنے کا حق حاصل ہے تو پھر بھارت کو اسی طرح کا اختیار کیوں نہیں ہونا چاہیے۔
روس کے صدر نے کہا کہ بھارت کے ساتھ اب اُسی طرح کا برتاؤ نہیں کیا جا سکتا جیسا کہ کئی دہائیوں پہلے تھا۔ صدر پُتن نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ایسے رہنما نہیں ہیں جو آسانی سے دباؤ میں آجائیں اور بھارتی عوام کو اپنے لیڈر پر فخر ہونا چاہیے۔
صدر پُتن نے مزید کہا کہ روس، دفاعی تکنیک بھارت کو صرف فروخت نہیں کر رہا ہے بلکہ وہ اِسے بھارت کے ساتھ شیئر کر رہا ہے۔x