March 13, 2025 9:43 PM

printer

روس نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ بندی سے متعلق امریکہ کی تجویز پر غور و خوض کرنے کیلئے تیارہے

روس نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ بندی سے متعلق امریکہ کی تجویز پر غور و خوض کرنے کیلئے تیار ہے۔ اس دوران روس نے آج کہا کہ یوکرین کی افواج کو Kursk کے مغربی علاقے سے نکالنے کے لیے اس کی کارروائی، آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ یوکرین نے سات ماہ قبل اِس خطے پر اچانک حملہ کر دیا تھا اور اس کے کچھ علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ روس کی فوج کے سربراہ جنرل Valery Gerasimov نے کہا کہ یوکرین کے 430 فوجیوں کو پکڑ لیا گیا ہے۔ اِس خطے کے کچھ علاقوں پر یوکرین کی افواج کے قبضے کے بعد گزشتہ روز، روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے پہلی بار Kursk کا دورہ کیا۔ یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ یوکرین کی جانب سے 30 روزہ جنگ بندی پر رضامندی کے بعد ممکنہ جنگ بندی پر بات چیت کے لیے مذاکرات کار، روس جا رہے ہیں۔
اِس دوران روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس FSB کا دعویٰ ہے کہ اس نے فوجی اور سول اہداف کے خلاف کئی حملوں کو روک دیا ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ رات کے دوران یوکرین کے 77 ڈرون مار گرائے گئے۔ یہ واقعہ، تین سال سے جاری جنگ کے دوران یوکرین کی جانب سے روس پر اب تک کے سب سے بڑے براہ راست حملے کے دو دن بعد پیش آیا ہے۔