اُدھر راجیہ سبھا میں بھی مختلف معاملات پر اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے سبب ایوان کی کارورائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ پہلی التواء کے بعد دوپہر 12 بجے جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی، صدر نشیں گَھن شیام تیواری نے وقفہئ سوالات کو آگے بڑھانے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن ارکان نے اپنی مانگ دوہراتے ہوئے احتجاج جاری رکھا۔ صدر نشیں نے اپوزیشن ارکان سے وقفہئ سوالات کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلنے دینے کی اپیل کی۔ تاہم اپوزیشن ارکان نے اِس پر کوئی توجہ نہیں دی اور نعرے بازی کرتے رہے۔ شور و غل کے دوران زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ وقفہئ سوالات اہم ہے کیونکہ سوالات کسانوں کی فلاح و بہبود اور اُن کے مسائل سے متعلق ہیں۔
جناب چوہان نے کہا کہ وہ سوالوں کا جواب دینا چاہتے ہیں، لیکن اپوزیشن ممبران وقفہئ سوالات میں تعاون نہیں کررہے ہیں۔ بعد میں جناب چوہان نے ’وِکست کِرشی سَنکلپ ابھیان‘ کے نتائج سے متعلق سوال کا جواب دیا۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی جاری رہی، جس کے بعد صدر نشیں نے ایوان کی کارورائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی۔
مختلف معاملات پر اپوزیشن ارکان کے شور و غل کے سبب لوک سبھا کی کارروائی دو بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ دن میں 11 بجے، لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی۔ ایوان میں کرگل وجے دِوس کی 26ویں سالگرہ کے موقع پر ملک کے بہادر سپاہیوں کو یاد کیا گیا اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے، ملک کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے بھارتی مسلح افواج کے سپاہیوں کی شجاعت اور دِلیری کو یاد کیا۔
ایوان میں ملک کے بہادر سپاہیوں کے اعزاز میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ اِس کے بعد جناب برلا نے جیسے ہی وقفہئ سوال کی کارروائی چلانے کی کوشش کی، اپوزیشن کے ارکان بہار میں ووٹر فہرست کی خصوصی نظرِثانی مہم کو واپس لینے سمیت مختلف معاملات پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے، ایوان کے وسط میں آگئے۔ جناب برلا نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ وقفہئ سوالات کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلنے دیں۔ تاہم اپوزیشن ارکان نے اُن کی اپیل پر کوئی توجہ نہیں دی اور لگاتار ہنگامہ کرتے رہے، جس کے بعد ایوان کی کارروائی 2 بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔
Site Admin | July 25, 2025 3:41 PM
راجیہ سبھا کی کارروائی، اپوزیشن کی طرف سے شور و غل کے دوران سارے دن کے لیے، اور لوک سبھا کی کارروائی دو پہر دو بجے تک کے لیے ملتوی کی گئی