July 30, 2025 10:13 PM

printer

راجیہ سبھا میں آپریشن سندور پر بحث ہوئی۔ وزیرِ داخلہ امت شاہ نے یقین دلایا کہ نریندر مودی حکومت میں جموں و کشمیر دہشت گردی سے پاک ہوگا

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج زور دے کر کہا کہ نریندر مودی کی سرکار میں جموں و کشمیر دہشت گردی سے پاک ہوگا۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں بھارت کے مضبوط، کامیاب اور فیصلہ کن آپریشن سندور پر راجیہ سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے، وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو تہس نہس کردیا جائے گا۔ جناب شاہ نے آپریشن مہادیو کی کامیابی کیلئے مسلح افواج اور سیکورٹی ایجنسیوں کے رول کی ستائش کی، جس میں پہلگام دہشت گردانہ حملے میں ملوث تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

جناب شاہ نے اجاگر کیا کہ حکومت نے دہشت گردانہ حملے کے فوراً بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کیے، جن میں دریائے سندھ سے متعلق معاہدے اور ویزا کی سہولت کو معطل کرنا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت سے رابطہ قائم کیا گیا اور بھارت سے آپریشن سندور روکنے کی درخواست کی گئی۔

وزیر داخلہ کے جواب کے دوران اپوزیشن نے آپریشن سندور پر، وزیراعظم سے جواب طلب کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ اس سے پہلے بحث میں حصہ لیتے ہوئے، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے آپریشن سندور کو روکنے کیلئے ثالثی کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان اس سال 22 اپریل سے 16 جون تک کوئی فون کال نہیں ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی عالمی رہنما نے بھارت کو اپنی کارروائی روکنے کو نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ نائب امریکی صدر سے بات چیت کے دوران بھارت نے اپنا موقف واضح کیا کہ اگر پاکستان نے حملہ کیا تو بھارت بڑا حملہ کرے گا۔ آپریشن سندور کی کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب جے شنکر نے کہا کہ پاکستان میں بہاول پور اور مریدکے جیسے دہشت گردی کے بڑے مراکز کو بھاری نقصان پہنچا۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے راجیہ سبھا میں ایوان کے رہنما جے پی نڈا نے اس بات پر زور دیا کہ NDA سرکار دہشت گردی سے سختی کے ساتھ نمٹ رہی ہے۔ DMK کے این آر Elango نے کہا کہ کسی بھی شکل میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

TMC کی رکن ڈولاسین نے انٹیلی جنس کی ناکامی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ Baisaran وادی مکمل طور پر محفوظ نہیں ہے۔ TDP کے Masthan Rao Yadav Beedha نے آپریشن سندور کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد دہشت گردی کے اہم بنیادی ڈھانچے کو تباہ و برباد کرنا تھا۔ RJD کے منوج جھا نے کہا کہ قومی سلامتی کوئی نعرہ بازی نہیں ہے بلکہ یہ اخلاقی فرض اور ذمہ داری ہے۔ کانگریس کے اکھلیش پرساد سنگھ نے الزام لگایا کہ آپریشن سندور کے دوران بھارت کی سفارتکاری بری طرح ناکام رہی۔ بیجو جنتا دَل کے نرنجن بِشی نے کہا کہ آپریشن سندور نے ملک کی مسلح افواج کی سب سے بڑی فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا۔ سماج وادی پارٹی کی جیا بچن نے، ان کنبوں سے تعزیت کا اظہار کیا، جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں اپنے عزیزوں کو کھو دیا۔

CPI-M کے ڈاکٹر John Brittas نے کہا کہ فوجی حل کے بجائے سفارتی سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جنگی جنون سے ملک کی کوئی خدمت نہیں ہوگی۔ BJD کے Sasmit پاترا، RLM کے اُپیندر کُشواہا، BJP کے سَتنام سنگھ سَندھو، NCP-SCP کی ڈاکٹر فوزیہ خان، کانگریس کی رینوکا چودھری، TMC کی Sushmita Deb اور شیوسینا UBT کے سنجے راوت نے بھی بحث میں حصہ لیا۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔
سب دیکھیں arrow-right

کوئی پوسٹ نہیں ملی۔