دلّی ہائی کورٹ نے، اسکولوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال کے بارے میں کچھ رہنماء خطوط جاری کیے ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ طلبا کو، اسمارٹ فونز لے جانے سے منع نہ کیا جائے بلکہ اسکول میں موبائل کا استعمال ضابطے کے تحت ہو، اور اس پر نظر رکھی جائے۔
جسٹس انوپ جے رام بھمبھانی پر مشتمل ایک بنچ نے کہا کہ اسکولوں میں ذمہ دارانہ آن لائن رویے، ڈیجیٹل آداب اور اسمارٹ فون کے اخلاقی استعمال کے بارے میں لازمی طور پر بتایا جائے۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ طلبا کی کاؤنسلنگ کی جانی چاہیے کہ موبائل کے بہت زیادہ استعمال اور سوشل میڈیا پر سرگرم رہنے سے، طبیعت میں بے چینی پیدا ہو سکتی ہے، یکسوئی میں کمی آ سکتی ہے اور سائبر خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔
اسکول کے عام حصوں اور اسکول کی گاڑیوں میں، اسمارٹ فون کے کیمرے اور ریکارڈنگ کے استعمال پر بھی پابندی ہونی چاہیے۔
اسکول میں اسمارٹ فون کے استعمال کو ضابطے میں لانے اور اس پر نظر رکھنے سے متعلق پالیسی، والدین، اساتذہ اور ماہرین کے مشورے سے تیار کی جائے تاکہ ایک ایسا متوازن طریقہئ کار تیار ہو، جس سے سبھی متعلقہ فریقوں کی ضرورتیں پوری ہوں اور اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی تشویش دور ہو۔
جسٹس بھمبھانی کی بنچ سے کیندریہ وِدیالیہ سنگٹھن KVS نے درخواست کی تھی کہ اسکولوں میں اسمارٹ فون کے استعمال کے بارے میں رہنماء خطوط تیار کیے جائیں۔×