دلّی میں، لال قلعے کے نزدیک کَل شام ایک کار میں طاقتور دھماکہ ہونے سے 8 افراد مارے گئے، جبکہ کئی زخمی ہوئے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ تفتیش کار دھماکے کی تحقیقات کرتے ہوئے سبھی طرح کے امکانات پر غور کر رہے ہیں۔ یہ دھماکہ کَل شام 7 بجے کے آس پاس ایک ٹریفک سگنل پر ایک کار میں ہوا۔ اس سے تین چار دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا اور کچھ راہگیر اور آٹو رِکشا میں سفر کرنے والے لوگ بھی زخمی ہوئے۔ جناب امت شاہ نے بتایا کہ دلّی پولیس، NIA، NSG اور فارنسک ٹیموں نے چھان بین شروع کر دی ہے اور اس دھماکے کی اصل تفصیلات کا جلد پتہ لگا لیا جائے گا۔
اس سے قبل دلّی کے پولیس کمشنر ستیش گولچہ نے یہ کہا تھا کہ لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے نزدیک علاقے میں کم رفتار سے چلنے والی ایک گاڑی ریڈ لائٹ پر آکر رُکی اور اسی گاڑی میں دھماکہ ہوا۔ دلّی پولیس نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ، دھماکہ خیز مادّوں کی روک تھام سے متعلق ایکٹ اور بھارتیہ نیائے سنہیتا کی مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس دھماکے کے تناظر میں صورتحال کا جائزہ لیا اور وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کی۔ جناب امت شاہ نے اُس جگہ کا دورہ کیا، جہاں یہ کار دھماکہ ہوا ہے۔ وہ LNJP اسپتال میں زخمیوں سے ملنے بھی گئے اور اس دھماکے کی پوری چھان بین کرانے کا وعدہ کیا۔
وزیر داخلہ امت شاہ آج سرکردہ عہدیداروں کے ساتھ اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں حالات کا جائزہ لیں گے۔
LNJP اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا ہے کہ 15 افراد کو اسپتال لایا گیا اور اِن میں سے 8 افراد پہلے ہی چل بسے تھے، 3 افراد شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں اور ایک شخص کی حالت مستحکم ہے۔×