March 21, 2025 9:39 PM

printer

حکومت نے کہا ہے کہ روس-یوکرین تنازع کے بارے میں بھارت کے موقف سے ہر کوئی واقف ہے اور اِسے بخوبی سمجھتا ہے

حکومت نے کہا ہے کہ روس-یوکرین تنازع کے بارے میں بھارت کے موقف سے ہر کوئی واقف ہے اور اِسے بخوبی سمجھتا ہے۔ بھارت نے دونوں فریقوں کے درمیان سنجیدہ اور قابل عمل مصروفیت کی ہمیشہ وکالت کی ہے۔ وہیں بھارت نے تنازع کے دیرپا حل کیلئے ہمیشہ بات چیت اور سفارتکاری پر زور دیا ہے۔ آج شام نئی دلّی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ تنازع میں شامل دونوں فریقوں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ بھارت کی بات چیت کے سلسلے میں وسیع تر نقطہ نظر اپنایا جارہا ہے۔
بھارتی اور یوروپی یونین کے درمیان تعاون سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب جیسوال نے کہا کہ یوروپی یونین کی صدر نے پچھلے مہینے بھارت کا دورہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوروپی یونین کے ساتھ بھارت کی شراکت داری میں دفاع ایک اہم شعبہ رہا ہے اور اِس شراکت داری کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے۔بھارت اور چین کے درمیان بات چیت کے بارے میں جناب جیسوال نے کہا کہ کازان میں وزیراعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہوئی ملاقات کے بعد دونوں فریقین نے وزیر خارجہ، قومی سلامتی کے مشیر اور خارجہ سکریٹری کی سطح پر تعمیری بات چیت کی ہے۔ ساتھ ہی خارجہ سکریٹری نے جنوری میں چین کا دورہ بھی کیا جہاں انھوں نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی۔
جناب جیسوال نے مزید کہا کہ خارجہ سکریٹری کے دورے کے بعد وزیر خارجہ نے جوہانسبرگ میں جی-ٹوینٹی کے پس منظر میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی۔ جناب جیسوال نے کہا کہ بھارت اور چین اِس سال سے کیلاش مانسرور یاترا شروع کرنے پر راضی ہوگئے ہیں اور اِس بارے میں مزید بات چیت جاری ہے۔
پاکستان کے بارے میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دنیا بخوبی جانتی ہے کہ اصل مسئلہ، پاکستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کی سرگرم حمایت اور اُس کی سرپرستی ہے۔