حکومت نے آج نئی دلی میں آپریشن سندور کے تناظر میں آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ میٹنگ کے دوران مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کو حکومت کی جانب سے آپریشن سندور کے بارے میں واقف کرایا جائے گا۔ پارٹی وابستگی سے قطع نظر رہنماؤں نے آپریشن سندور کو سراہا اور دہشت گردوں کے خلاف مسلح افواج کی کارروائی پر فخر کا اظہار کیا ہے۔ اپوزیشن نے پہلے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت کی طرف سے کی جانے والی کسی بھی کارروائی کی حمایت کی تھی۔
پیش ہے ایک رپورٹ:
V/C Superna / Anand Recorded
پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں دہشت گردی کے کیمپوں کے خلاف حملے شروع کرکے، بھارت نے اپنی سرزمین پر حملے کا جواب دینے کے اپنے حق کا استعمال کیا ہے۔ آپریشن سندور نے دنیا کو ایک مضبوط پیغام دیا ہے کہ بھارت کسی بھی دہشت گردانہ حملے کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔ اس آپریشن نے نریندر مودی حکومت کی دہشت گردی کو بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی کو بھی واضح کر دیا ہے۔
کل مرکزی کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کامیابی کے ساتھ کارروائی اننجام دینے اور دہشت گردی کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے مسلح افواج کی ستائش کی۔ آپریشن سندور کے ذریعے بھارت اِس عزم پر کھرا اترا ہے کہ پہلگام حملے کے ذمہ دار افراد کو جواب دہ بنایا جائے گا اور اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
آپریشن سندور 25 منٹ تک جاری رہا۔ اِس جوابی کارروائی میں پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں تباہ کردیا دیا گیا۔