اعلیٰ مذاکرات کار Khalil al-Hayya کی سربراہی میں حماس کا ایک وفد کَل قاہرہ پہنچا ہے، جہاں وہ مصر کے عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کرے گا۔ اس بات چیت کا مقصد غزہ میں جامع جنگ بندی کا حصول اور یرغمالوں کے بحران کو حل کرنا ہے۔ قطر اور امریکہ کی حمایت سے مصر کی ثالثی میں ہونے والی اِس بات چیت کا مقصد مجوزہ 60 روزہ جنگ بندی کے منصوبے کو پھر سے شروع کرنا ہے، جو تازہ کشیدگی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔ مصر کی نئی تجویز میں حماس کے قبضے میں موجود سبھی یرغمالوں کی رہائی، جنگ کے خاتمے، غزہ سے فوجوں کو ہٹایا جانا اور حماس کے بعض ارکان کی علامتی جلاوطنی شامل ہے۔
اس دوران اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے جزوی سمجھوتوں کو مستردکردیا ہے اور سبھی یرغمال افراد کو رہا کئے جانے پر زور دیا ہے، چاہے وہ زندہ ہوں یا مردہ۔ ایک انٹرویو میں نتین یاہو نے کہا ہے کہ اُن کا خیال ہے کہ حماس کے ساتھ جزوی جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی سے متعلق سمجھوتے کے امکانات اب نہیں ہیں۔
Site Admin | August 13, 2025 2:47 PM
حماس کا ایک وفد غزہ میں جنگ بندی سے متعلق بات چیت کیلئے قاہرہ پہنچا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے جزوی جنگ بندی کے امکان کو مسترد کردیا ہے
