June 17, 2025 9:55 PM

printer

جی-7کے رہنمائوں نے مغربی ایشیا میں امن واستحکام کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایران کے پاس نیوکلیائی ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران G-7 رہنماؤں نے متحدہ طور پر ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں اسرائیل اور ایران کے درمیان ابتر ہوتی ہوئی صورتحال کا ذکر کیا گیا ہے۔G-7 کے رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے تئیںاپنے پابند رہنے کو دہرایا ہے۔ انھوں نے اسرائیل کے، اپنے دفاع کے حق پر زور دیا ہے اور اِس ملک کی سلامتی کے لیے اپنی لگاتار مدد کا خاص طور پر ذکر کیا ہے۔ G-7نے ایک مشترکہ بیان میں خطے میں جاری کشیدگی کے دوران شہریوں کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ گروپ نے، ایران کو خطے میں عدم استحکام اور دہشت کا اصل ذریعہ قرار دیا ہے۔رہنماؤں نے اپنے اِس دیرینہ موقف کو برقرار رکھا ہے کہ ایران کو چاہئے کہ اسے کوئی نیوکلیائی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔G- 7 نے خطے میں بے چینی کی وجہ سے کسی امکانی گڑبڑ کی وجہ سے توانائی کی بین الاقوامی مارکیٹ کا تحفظ کرنے کے لیے ہم خیال ملکوں کے ساتھ تال میل کے ساتھ کام کرنے کی اپنی رضا مندی کا بھی اظہار کیا۔