November 27, 2025 9:36 PM

printer

جنوبی افریقہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلوریڈا کے میامی میں اگلے برس ہونے والے جی-ٹوینٹی سمٹ میں شرکت کیلئے افریقی ملکوں کو مدعو نہ کرنے کے بیان کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

جنوبی افریقہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلوریڈا کے میامی میں اگلے برس ہونے والے جی-ٹوینٹی سمٹ میں شرکت کیلئے افریقی ملکوں کو مدعو نہ کرنے کے بیان کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ صدر Cyril Ramaphosa کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ اپنے خود کے نام اور حق کے اعتبار سے جی-ٹوینٹی کا ایک ممبر ملک ہے اور جی-ٹوینٹی کی اُس کی رکنیت تمام دیگر ملکوں کی مرضی پر منحصر ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہانسبرگ میں جی-ٹوینٹی جنوبی افریقہ 2025 لیڈروں کے سمٹ کی اُن تمام ممبر ملکوں نے ستائش کی، جنھوں نے اِس میں شرکت کی اور اِسے سب سے کامیاب سمٹ میں سے ایک بتایا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ نے جوہانسبرگ میں منعقدہ جی-ٹوینٹی لیڈروں کے سمٹ میں شرکت نہ کرنے کا انتخاب اپنے طور پر کیا تھا۔ جنوبی افریقہ کے صدر نے اِس بات کی وضاحت کی کہ اُن کا ملک جی-ٹوینٹی کے ایک مکمل، فعال اور تعمیری رکن کے طور پر شرکت جاری رکھے گا۔
اِس سے قبل امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ افریقی ملک کیلئے تمام امریکی امداد روک دیں گے۔ صدر ٹرمپ بار بار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ جنوبی افریقہ میں گوروں کو قتل کیا جارہا ہے اور اُن کے کھیت کبھی بھی ضبط کرلئے جاتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی حکومت اِن الزامات کو باربار مسترد کرتی رہی ہے۔