جموں و کشمیر میں کشتواڑ ضلع ایک دوردراز گاؤں میں آج سہ پہر بادل پھٹنے کے ایک واقعہ میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ 75 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں اور کئی اب تک لاپتہ ہیں۔ آکاشوانی جموں کے ہمارے نامہ نگار سے خبر دی ہے کہ اس قدرتی آقت سے بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس قدرتی آفت سے کشتواڑ سے تقریباً 90 کیلو میٹر دور گاؤں چسوتی کو نقصان پہنچا ہے۔ پہاڑی علاقے کے کئی گھر بھی اچانک سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کشتواڑ انتظامیہ فوراً حرکت میں آگئی۔ بچاؤ ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور راحت اور بچاؤ کی ایک بڑی کارروائی شروع کی گئی۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والی قومی فورس NDRF کی دو ٹیم اُودھم پور سے کشتواڑ پہنچ گئی ہے۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں بادل پھٹنے کے حادثے میں جانی اتلاف پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر جمہوریہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلعے میں بادل پھٹنے کے واقعہ میں ہونے والی کئی اموات کی خبر کافی افسوسناک ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی دعائیں کشتواڑ ضلعے میں سیلاب اور بادل پھٹنے کے واقعہ کے متاثرین کے ساتھ ہیں۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انھوں نے کہا کہ صورتحال کی قریب سے نگرانی کی جاری ہے، اور راحت اور بچاؤ کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ضرورتمندوں کو تمام ممکنہ امداد فراہم کی جائے گی۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے بادل پھٹنے کے واقعہ کے بارے میں جموں و کشمیر کے لفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبدااللہ سے بات کی ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیر داخلہ نے کہا کہ مقامی انتظامیہ راحت اور بچاؤ کاری میں مصروف ہے۔ انھوں نے کہا کہ NDRF کی ٹیمیں فوراً ہی موقع پر پہنچ گئی ہیں اور حکومت قریب سے صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے اور ہر طرح کی صورتحال میں جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے۔ انھوں نے ضرورتمندوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔