تُرخم اور چمن دونوں مقامات پر افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل پھر شروع ہوگیا ہے۔ تقریباً 10 ہزار 700 افراد سرحد پار کرکے افغانستان میں داخل ہوئے ہیں۔ پاکستان کی وطن واپسی پہل کے تحت اب تک تقریباً 15 لاکھ 60 ہزار افغان باشندے اپنے وطن واپس آچکے ہیں۔
افغانستان اور پاکستان کے درمیان تُرخم سرحدی کراسنگ کَل سے دوبارہ کھولی گئی ہے۔ یہ سرحد پر جان لیوا جھڑپوں کے بعد تقریباً دو ہفتے سے بند تھی۔ جنگ بندی برقرار رہنے کے تناظر میں یہ قدم سامنے آیا ہے۔ 19 اکتوبر کو دوحہ میں دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی کو باضابطہ شکل دی گئی تھی۔ البتہ تجارت اب بھی معطل ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں مختلف اشیاء کی قلت اور مہنگائی کا سامنا ہے۔
اِدھر حکام نے کہا ہے کہ سرحدی کراسنگ دوبارہ کھولنے کا اطلاق سرِدست صرف پناہ گزینوں کی نقل و حرکت پر ہوگا اور سکیورٹی کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد ہی تجارت بحال کی جائے گی۔