تعلیم کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا ہے کہ 2014 میں نریندر مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تعلیم کے شعبے کیلئے مختص بجٹ میں سال بہ سال مسلسل اضافہ کیا گیا ہے۔ آج راجیہ سبھا میں تعلیم کی وزارت کے کام کاج پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس سال، مرکزی بجٹ میں تعلیم کیلئے ایک لاکھ 28 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں جو گذشتہ سال کے مقابلے چھ اعشاریہ دو دو فیصد زیادہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسکولی تعلیم کیلئے بھی بجٹ مختص کئے جانے میں اضافہ کیا گیا ہے اور 2013-14 میں مختص کئے گئے 52 ہزار 700 کروڑ روپئے سے بڑھا کر اِسے 2025-26 میں 78 ہزار 572 کروڑ روپئے کردیا گیا ہے۔
جناب پردھان نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم پر خرچ، جو 2013-14 میں محض 26 ہزار 750 کروڑ روپئے تھا، اب بڑھ کر پچاس ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ ہوگیا ہے۔ جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ اس سے تعلیم کے تئیں حکومت کے عہد کی عکاسی ہوتی ہے۔جناب پردھان نے کہا کہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، صحت کی وزارت اور تعلیم کی وزارت بچوں کی جامع ابتدائی تعلیم، تغذیے اور ترقی کو یقینی بنانے کیلئے معاونت کر رہی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ سبھی سیکنڈری اسکولوں میں انٹرنیٹ براڈ بینڈ نصب کیا جائے گا اور یہ کام بھارت نیٹ کو دیا گیا ہے۔ جناب پردھان نے مزید کہا کہ تعلیم میں AI کیلئے 500 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے آئندہ پانچ برسوں میں ملک میں پچاس ہزار اٹل ٹنکرنگ لیبس کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سال بھارتیہ بھاشا پستک یوجنا کے نفاذ کیلئے مرکزی بجٹ فراہم کیا گیا ہے، جس کے تحت نصاب کی کتابوں کو انگریزی کے ساتھ ساتھ شیڈول میں درج سبھی 22 زبانوں کیلئے ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ نریندر مودی حکومت کی پالیسی کا ایک اہم جزو بھارتیہ تا ہے۔
Site Admin | March 11, 2025 9:42 PM
تعلیم کے وزیر دھرمیندر پردھان نے راجیہ سبھا میں کہا ہے کہ بھارتیہ بھاشا پستک یوجنا کے تحت شیڈول میں شامل سبھی 22 زبانوں اور انگریزی کی نصاب کی کتابوں کو ڈیجیٹل بنایا جائے گا