بینکاری قوانین ترمیمی ایکٹ 2025 آج سے نافذ ہوجائے گا۔ اِس کا مقصد بینکاری شعبے میں گورننس کے معیارات کو بہتر بنانا نیز رقومات جمع کرنے والوں اور سرمایہ کاروں کے لیے اور زیادہ تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
مذکورہ ایکٹ کو اِس سال 15 اپریل کو نوٹیفائی کیا گیا تھا۔ وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اِس کا مقصد سرکاری ملکیت کے بینکوں میں آڈٹ کے معیار کو بہتر بنانا اور امدادِ باہمی بینکوں میں چیئرپرسن اور کُل وقتی ڈائریکٹروں کو چھوڑ کر دیگر ڈائریکٹر صاحبان کے عہدے کی میعاد میں اضافہ کرنا بھی ہے۔
مذکورہ ایکٹ کی دفعات کا مقصد خاطر خواہ سود کی حد پر نظرِ ثانی کرکے اسے پانچ لاکھ روپے سے بڑھاکر دو کروڑ روپے کرنا ہے، جس میں 1968 سے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
بینکاری قوانین ترمیمی ایکٹ 2025 میں پانچ مختلف قوانین میں مجموعی طور پر 19 ترامیم شامل ہیں۔ اِن میں
ریزرو بینک آف انڈیا ایکٹ1934 بینکاری انضباطی ایکٹ 1949 اسٹیٹ بینک آف انڈیا ایکٹ 1955
اور تحویل میں لینے اور منتقلی سے متعلق Banking Companies ایکٹ 1970 اور 1980 شامل ہیں۔x