بہار میں NDA کے نومنتخب ارکان اسمبلی اپنے لیڈر کے انتخاب کیلئے کَل پٹنہ میں ایک میٹنگ کریں گے۔ پانچ حلیف جماعتوں BJP، جنتا دل )یونائٹیڈ)، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس)، ہندوستانی عوام مورچہ اور راشٹریہ لوک مورچہ سے تعلق رکھنے والے NDA کے 202 ارکان اسمبلی اس میٹنگ میں حصہ لیں گے۔
توقع ہے کہ بہار میں NDA قانون ساز پارٹی کے لیڈر کے طور پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار ایک بار پھر منتخب ہوسکتے ہیں۔ اس کے بعد NDA قانون ساز پارٹی کے لیڈر ریاست میں نئی حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ کریں گے۔ اس سے پہلے BJP اور JDU الگ الگ میٹنگوں میں اپنے قانون ساز پارٹی کے لیڈر کا انتخاب کریں گے۔ یہ میٹنگیں بھی کَل منعقد ہونے کا امکان ہے۔
وہیں، حکومت کے ڈھانچے، کابینہ کے سائز اور مختلف حلیف جماعتوں کے درمیان وزارتی عہدوں کی تقسیم کو لے کر NDA کی دو بڑی پارٹیوں BJP اور JDU کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں حلف برداری کی تقریب سے متعلق تیاریاں جاری ہیں۔ یہ تقریب جمعرات کو منعقد ہوگی۔
وزیر اعظم نریندر مودی، BJP کی قیادت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور سینئر NDA لیڈر نئی حکومت کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرسکتے ہیں۔
اِسی دوران، ریاستی کابینہ نے 17ویں قانون ساز اسمبلی کو کَل بدھ کے روز تحلیل کئے جانے کی سفارش پیش کی ہے۔ امکان ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کَل ہی اپنا استعفیٰ گورنر کو سونپیں گے، جس کے بعد وہ نئی حکومت کی تشکیل کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔
وہیں BJP نے اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کو بہار میں قانون ساز پارٹی کے لیڈر کے انتخاب کیلئے مرکزی مشاہد کے طور پر نامزد کیا ہے۔ وہیں، قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال اور سابق مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کو بھی معاون مرکزی مشاہدین کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ ان ناموں کی منظوری BJP پارلیمانی بورڈ کی جانب سے دی گئی ہے۔
بہار میں NDA حکومت کے قیام سے پہلے کل کا دن کافی اہم ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار راج بھون جاکر اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد گورنر کے سامنے نئی حکومت کے قیام کا دعویٰ پیش کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاست کے چیف سیکریٹری اور دیگر افسران کے ساتھ تاریخی گاندھی میدان کا دورہ کیا اور 20 نومبر کو ہونے والی حلف برداری تقریب کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔