بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے سبھی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ پہلے مرحلے کے تحت 18 ضلعوں کے 121 اسمبلی حلقوں میں کَل ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس مرحلے میں 314 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ اس مرحلے میں 3 کروڑ 75 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ پہلے مرحلے میں پٹنہ، دربھنگہ، مدھے پورہ، سہرسہ، مظفرپور، گوپال گنج، سیوان، سارنگ، ویشالی، سمستی پور، بیگوسرائے، لکھی سرائے، مونگیر، شیخ پورہ، نالندہ، بکسر اور بھوجپور جیسے اسمبلی حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ پہلے مرحلے کی تشہیری مہم کَل ختم ہو گئی۔
بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے 11 نومبر کو رائے دہی ہوگی، جبکہ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔
بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں نتیش کمار کی قیادت والی حکومت کے 16 وزیروں کی سیاسی قسمت داؤ پر لگی ہے، جن میں سے گیارہ وزیروں کا تعلق BJP سے ہے۔ پہلے مرحلے میں BJP کی جانب سے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری، تارا پور سے جبکہ وجے کمار سنہا، لکھی سرائے سے انتخابی میدان میں ہیں۔
عظیم اتحاد کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار تیجسوی پرساد یادو، تیسری مرتبہ راگھوو پور اسمبلی حلقے سے انتخاب لڑے رہے ہیں۔ تیجسوی پرساد سے قطع تعلق کرچکے، اُن کے بڑے بھائی تیج پرتاپ یادو اپنی خود کی پارٹی جَن شکتی جنتا دل سے ویشالی ضلعے کے مہووا اسمبلی حلقے سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔
بہار BJP کے سابق ریاستی صدر اور وزیر صحت منگل پانڈے، سیوان اسمبلی حلقے سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
جنتا دل یونائیٹیڈ کے نامزد امیدوار اور سات مرتبہ رکنِ اسمبلی رہ چکے Sharvan کمار، نالندہ حلقے سے ریکارڈ آٹھویں مرتبہ جیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے قریبی معاون اور آبی وسائل کے وزیر وجے کمار چودھری، جو ماضی میں چھ مرتبہ منتخب ہوئے ہیں، سمستی پور ضلعے کے سرائے رنجن اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔ اس مرتبہ دو نامور فنکار بھی پہلی مرتبہ انتخابی سیاست میں اُترے ہیں۔ اس کے تحت عوامی گلوکارہ میتھلی ٹھاکر، علی نگر سے جبکہ بھوجپوری اداکار و گلوکار اور کھیساری لال یادو کے نام سے معروف شتروگھن یادو، چھپرا اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔