مختلف معاملات پر اپوزیشن کے شوروغل کے تناظر میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی 2 بجے تک کے لیے ملتوی کی گئی ہے۔
آج صبح جب راجیہ سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو ایوان میں سابق ممبر La Ganesan کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا، جن کا 80 سال کی عمر میں اِس مہینے کی 15 تاریخ کو انتقال ہو گیا تھا۔ اِس کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے بتایا کہ انھیں مختلف سیاسی پارٹیوں کی طرف سے تحریکِ التوا کے 19 نوٹس موصول ہوئے تھے۔ اِن میں سے کچھ بہار میں ووٹر فہرستوں کی خصوصی تفصیلی نظرِ ثانی کے معاملات سے متعلق تھے، جو عدالت میں زیرِ سماعت ہیں۔
انھوں نے ضابطوں کا حوالہ دیتے ہوئے سبھی نوٹس مسترد کردیے۔ جب شوروغل ہوتا رہا تو ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک کے لیے ملتوی کردی۔
اِدھر لوک سبھا میں بھی اسی طرح کے مناظر دیکھنے میں آئے۔ پہلی بار ملتوی ہونے کے بعد ایوان کی کارروائی جب دن میں 12 بجے پھر شروع ہوئی تو کامرس اور صنعتوں کے وزیر پیوش گوئل نے جَن وِشواس دفعات کی ترمیم سے متعلق بل 2025 پیش کیا۔ مذکورہ بل کا مقصد کاروبار اور رہن سہن میں سہولت کے لیے اعتماد پر مبنی حکمرانی کو مزید مستحکم بنانے کی خاطر بعض ترامیم کرنا ہے۔
بعد میں ایوان نے مزید جانچ پڑتال کے لیے مذکورہ بل ایوان کی چیدہ کمیٹی کے سپرد کرنے سے متعلق تحریک منظور کرلی۔ یہ کمیٹی اگلا اجلاس شروع ہونے تک رپورٹ تیار کرے گی۔
اِدھر تعلیم کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے انڈین انسٹی ٹیوٹس آف Amendment Managements بل 2025 پیش کیا۔ یہ بل انڈین انسٹی ٹیوٹس آف مینجمنٹ ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کرے گا۔
مذکورہ بل اپوزیشن ارکان کے شوروغل کے بیچ ہی پیش کیے گئے، جو بہار میں SIR کے معاملے پر احتجاج کر رہے تھے۔ ہنگامہ آرائی کے تناظر میں صدر نشیں سندھیا رَے نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک کے لیے ملتوی کردی۔x