بہار میں اسمبلی انتخابات سے پہلے عظیم اتحاد میں شامل پارٹیوں کے درمیان اختلافات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کانگریس نے RJD رہنما اور مہا گٹھ بندھن انتخابی باہمی تعاون کمیٹی کے چیئرمین تیجسوی پرساد یادو نے جاری تعطل کو حل کرنے کی درخواست کی ہے۔ جاری غلط فہمیوں اور اندرونی خلفشار کو مدِ نظر رکھتے ہوئے عظیم اتحاد نے اب تک سیٹوں کے بٹوارے کا اعلان نہیں کیا ہے، جبکہ چناؤ کے پہلے مرحلے کے لیے نامزدگیاں داخل کرنے کی مدّت جمعے کو ختم ہو گئی ہے۔ ریاست کے اسمبلی انتخابات دو مرحلوں پر مشتمل ہیں۔
تنازعے کے سبب RJD، کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف چناؤ لڑ رہی ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(CPI) نے Rosera، Rajapakar اور بہار شریف حلقوں میں کانگریس کے خلاف اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
راج گیر اسمبلی حلقے میں CPI نے کانگریس کے نامزد امیدوار کے خلاف اپنے امیدوار کو ٹکٹ دیا ہے۔ اسی طرح بیگوسرائے کی بچھواڑا سیٹ پر کانگریس نے CPI کے خلاف اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے۔ RJDنے بھی ویشالی اور لال گنج حلقوں میں کانگریس کے خلاف اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ انڈین انکلوزیو پارٹی IIP نے سہرسا اور جمال پور سے اپنی نامزدگیاں داخل کی ہیں۔
RJD نے عظیم اتحاد کی ساتویں پارٹی کے طور پر انڈین انکلوزیو پارٹی کو جگہ دی ہے۔ البتہ کانگریس میں بھی اندرونی ناراضگی پیدا ہوگئی ہے۔ ٹکٹوں کی تقسیم سے ناراض کئی سینئر کانگریسی لیڈروں نے پارٹی قیادت کے خلاف بغاوت چھیڑ دی ہے۔
سابق MLA گجانند شاہی اور موجودہ MLA چھترپتی یادو نے ٹکٹوں کے بٹوارے میں قیادت پر بے ضابطگیاں برتنے پر الزام لگایا ہے۔