بہار اسمبلی انتخابات کی پولنگ کا عمل اب تک کی سب سے زیادہ 66 اعشاریہ نو ایک فیصد ووٹنگ کے ساتھ مکمل ہوا۔ سبھی 243 اسمبلی حلقوں کیلئے ووٹنگ دو مرحلوں 6 نومبر اور 11 نومبر کو کرائی گئی۔
نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اعلیٰ انتخابی کمشنر گیانیش کمار نے کہا کہ بہار کے ووٹروں نے آزاد بھارت میں ایک تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1951 سے اب تک جتنے بھی انتخابات کرائے گئے ہیں، اُن کے مقابلے 2025 میں ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈالے گئے۔
ہمارے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ اِس انتخاب کا سب سے زیادہ قابل ذکر پہلو یہ تھا کہ اِس میں خواتین نے کافی پُر جوش انداز میں ووٹ ڈالے اور اِن کی تعداد مردوں سے زیادہ رہی۔
دو مرحلوں میں کرائے گئے اِن اسمبلی انتخابات میں شہری اور دیہی علاقوں کے ووٹروں نے اتنی بڑی تعداد میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا، جس کی مثال پہلے کبھی نہیں ملتی۔ یہ بہار کی رائے دہندگان کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل ہے۔ پہلے مرحلے میں 65 فیصد سے زیادہ، جبکہ دوسرے مرحلے میں تقریباً 69 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ بہار میں یہ بھی ایک تاریخ رہی کہ خاتون ووٹروں نے اب تک کی سب سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے ہیں۔ مرد ووٹروں کی تعداد 82 اعشاریہ آٹھ فیصد رہی اور خاتون ووٹروں کی تعداد 71 اعشاریہ چھ فیصد رہی۔ دونوں مرحلوں میں تشدد یا بوتھ پر قبضہ کرنے کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا اور ووٹ ڈالنے کا عمل پُر امن طریقے سے مکمل ہوا۔
ایسا پہلی بار ہے کہ 6 ملکوں جنوبی افریقہ، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، فلپینز، بیلجیم اور کولمبیا کے 16 مندوبین نے پولنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا۔ یہ مشاہدہ بین الاقوامی انتخابی مشاہدین پروگرام کا حصہ تھا۔ سبھی حلقوں کے ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو کی جائے گی، جس کے دوران 2 ہزار 600 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔