بھارت کے انتخابی کمیشن نے، خصوصی تفصیلی نظرثانی پر اعتراضات کے دوران کہا ہے کہ 12 دن تک دعووں اور اعتراضات کے بعد کسی بھی پارٹی نے بہار میں ابھی تک اِس عمل سے متعلق کوئی ایک بھی دعویٰ یا اعتراض داخل نہیں کیا ہے۔البتہ کمیشن نے کہا ہے کہ ووٹروں کی طرف سے فہرست کے مسودے سے متعلق 13 ہزار 970 دعوے اور اعتراضات براہ راست موصول ہوئے ہیں۔
انتخابی کمیشن نے خصوصی تفصیلی نظرثانی ایس آئی آر کے بارے میں کانگریس رہنما راہل گاندھی اور آر جے ڈی سمیت سیاسی پارٹیوں کے دعووں کو مسترد کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پر Fact Checks سے متعلق ایک سیریز میں انتخابی ادارے نے کہا کہ ایسی چناؤ فہرستوں سے جمہوریت کو استحکام حاصل ہوتا ہے، جن میں خامیاں نہ ہوں۔ اُس نے ایس آئی آر سے متعلق سبھی دستاویزات اور ذاتی تفصیلات پر مبنی فارم جمع کرانے کے مرحلے کے دوران اکٹھا کی گئی اہم معلومات کو بھی عام کیا ہے۔ کمیشن نے بہار میں ایس آئی آر سے متعلق اپنے روزانہ کے بلیٹن بھی عام کئے۔انتخابی کمیشن نے کہا کہ بہار میں ووٹروں کی طرف سے ایس آئی آر سے متعلق موصولہ127 دعووں اور اعتراضات کو ابھی تک نمٹایا جاچکا ہے۔