وزیراعظم کے دورے کے دوسرے دن چھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے اور انھوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تاریخی خطاب کیا۔ انھوں نے عالمی جنوب کو ترقی دینے کے بھارت کے عزم کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ جمہوریت، محض ایک نظام سے زیادہ تو ہے ہی، یہ ایک طرزِ حیات بھی ہے۔ انھوں نے Trinidad & Tobago کے ریڈ ہاؤس کو، خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے کی ایک علامت قرار دیا۔
اِس کے بعد دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے چھ مفاہمت ناموں کا لین دین کیا، جن میں سفارتی تربیت، کھیل کود، ICCR کا قیام، ثقافتی تبادلوں اور کم خرچ دواؤں کے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
یہ اعلان بھی کیا گیا کہ بھارت، Trinidad & Tobago میں طلبا کو دو ہزار لیپ ٹاپس فراہم کرے گا۔
اِس سے پہلے دن میں وزیراعظم کو اِس ملک کے اعلیٰ ترین قومی ایوارڈ Order of the Republic of Trinidad & Tobago سے نوازا گیا۔OCI کی توسیع کے بارے میں کَل کے اعلامیے اور بھارتی برادری کی تقریب کے ساتھ ہی یہ دورہ جامع طور پر کامیاب رہا۔ ثقافت سے لے کر اقتصادی معاملات، صلاحیت سازی، صحت اور مختلف میدانوں میں اشتراک کی وجہ سے یہ دورہ، صحیح معنوں میں کامیاب رہا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان جامع تعلقات میں ایک سنگِ میل رہا ہے۔