March 4, 2025 9:32 AM

printer

بھارت نے جنیوا میں انسانی حقوق سے متعلق کونسل میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق شعبے کے سربراہ Volker Turk کے عالمی احوال میں کی گئی اُن کی رائے زنی کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے

 

بھارت نے جنیوا میں انسانی حقوق سے متعلق کونسل میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق شعبے کے سربراہ Volker Turk کے عالمی احوال میں کی گئی اُن کی رائے زنی کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔ جنیوا میں بھارت کے مستقل نمائندے   اَرندم باگچی نے اقوام متحدہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اُن کے بیان کو یہ کہتے ہوئے بے بنیاد قرار دیا کہ اِس سے حقیقی صورتحال کی عکاسی نہیں ہوتی۔ جناب باگچی نے زور دے کر کہاکہ بھارت ایک متحرک اور متنوع معاشرے کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ انہوں نے جناب Volker Turk کی جانب سے کشمیر اور منی پور کا تذکرہ کیے جانے اور جموں وکشمیر کی جگہ کشمیر کہنے پر نکتہ چینی کی۔

بھارت نے اقوام متحدہ رپورٹ میں اپنے فائدے کے اور اپنے مطلب کے معاملات کو اٹھائے جانے پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ جناب باگچی نے اقوام متحدہ کے حقوق سے متعلق دفتر پر زور دیا ہے کہ وہ حقیقی حالات و واقعات کا محتاط انداز سے تفصیلی جائزہ لے۔ جناب Volker Turk نے عالمی منظرنامے کے تعلق سے یوکرین اور غزہ سمیت مختلف عالمی امورکا تذکرہ کیا لیکن پاکستان کا ذکر نہیں کیا۔