بھارت نے تعصب اور تنگ نظری کے خلاف ایک ایسی لڑائی کے لیے آواز اُٹھائی ہے، جس میں اور زیادہ لوگ شامل ہوں اور یہ مذہب کے خوف کے خلاف لڑی جائے، جس کا مقصد سبھی مذہبوں کے خلاف نفرت کو ختم کرنا ہو۔
عبادت گاہوں اور مذہبوں کے خلاف تشدد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے، اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ P Harish نے کہا کہ بھارت، اِس بات میں مضبوطی سے یقین رکھتا ہے کہ تعصب کے خلاف لڑائی میں ایک بامعنیٰ پیش رفت کا راستہ یہ تسلیم کر لینے میں پِنہاں ہے، کہ مختلف قسم کے مذہبی خوف سے، ہمارے تنوع اور عالمی سماج کے تانے بانے کو خطرہ درپیش ہے۔ انہوں نے یہ بات اسلاموفوبیا کے خلاف لڑائی کے بین الاقوامی دن کے موقع پر، جنرل اسمبلی کے ایک اجلاس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت، ہر بڑے عقیدے کا گھر ہے، جو 4 عالمی مذہبوں ہندو مت، بودھ مت، جین مت اور سِکھ مت کی جائے پیدائش ہے۔
جناب ہریش نے کہا کہ دورِ قدیم سے ہی مذہبی تفریق، نفرت اور تشدد سے پاک ایک دنیا کو فروغ دینا، بھارت کا، ایک طرزِ زندگی رہا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر کہا کہ سبھی ملکوں کو اپنے سبھی شہریوں کے ساتھ، برابری کا سلوک کرنا چاہیے اور ایسی پالیسیاں نہیں بنانی چاہئیں، جن سے مذہبی تفریق کو بڑھاوا ملتا ہو۔×