بھارت نے بین الاقوامی قانون اور سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کی کنونشن کے نظریات کے مطابق کھلے، آزاد اور ضوابط پر مبنی بحری نظام کے تئیں اپنے عہد کو دوہرایا ہے۔ نیویارک میں بحری سلامتی کے موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی مباحثے کے دوران بھارت نے اپنی عہد بستگی کا اظہار کیا۔ بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے وزارت خارجہ میں مغربی امور کے سکریٹری تَنمے لال نے ملک کے مہاساگر وژن پر روشنی ڈالی اور تجارت، توانائی اور مواصلات کیلئے سمندری راستوں کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔ جناب لال نے عالمی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے بین الاقوامی بحری سلامتی اور خوشحالی کی کوششوں میں تعاون کرنے کی بھارت کی تیاری کی بھی توثیق کی۔
جناب لال نے بھارت کی بڑی ساحلی آبادی اور بحری معیشت پر انحصار کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کی مضبوط بحری موجودگی کا ذکر کیا۔ جناب لال نے بحری حکمرانی اور بھارت کے سرگرم اقدامات میں حائل چیلنجوں کو بھی اجاگر کیا، جن میں بحرِ ہند خطے کے 9 ممالک میں بھارتی بحریہ کے جہازوں کے منفرد مشن اور گہرے سمندر کی معلومات اور پائیداریت سے متعلق مشن شامل ہیں۔
Site Admin | August 12, 2025 9:35 PM
بھارت نے بین الاقوامی قانون اور سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کی کنونشن کے نظریات کے مطابق کھلے، آزاد اور ضوابط پر مبنی بحری نظام کے تئیں اپنے عہد کو دوہرایا ہے
