بھارت نے ابوظبی میں تحفظ سے متعلق عالمی کانگریس میں آئندہ پانچ برس کیلئے اپنا قومی ریڈ لِسٹ خاکہ اور نظریہ جاری کیا ہے، جس کا مقصد حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو مضبوط کرنا ہے۔ ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت کیرتی وردھن سنگھ نے ایشیاء پویلین میں اِس پہل کا آغاز کیا۔
یہ ریڈ لِسٹ 2030 تک ملک کی تحفظ سے متعلق حکمت عملی کی رہنمائی کرے گی اور ناپید جانداروں کی نشاندہی میں مدد فراہم کرے گی، جن کی خاطر تحفظ کی مرکوز کوششیں کی جانی ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت کیرتی وَردھن سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ریڈ لسٹ جیسا سائنسی دستاویز ترجیحات طے کرنے اور وسائل کے مؤثر استعمال میں اہم رول ادا کرتا ہے۔
بھارت دنیا کے 17 بڑے متنوع ممالک میں سے ایک ہے، جہاں چار عالمی بائیو ڈائیورسٹی Hotspots اور 20 ہزار سے زیادہ بحری جاندار ہیں۔ IUNC عالمی معیارات سے ہم آہنگ ریڈلسٹ پہل شواہد پر مبنی تحفظ کی پالیسیاں وضع کرنے اور 2030 تک نیشنل ریڈ ڈیٹا بکس کی اشاعت میں مدد کرے گی۔
 
									 
		 
									 
									 
									