April 10, 2025 10:20 PM

printer

بھارت نے، 26/11 ممبئی دہشت گرد حملے کے سرغنہ، تہور رانا کی امریکہ سے حوالگی کی کارروائی کامیابی کے ساتھ مکمل کرلی ہے۔ رانا کو لے کر ایک خصوصی پرواز آج شام دلی کے پالم ہوائی اڈے پر اتری۔

قومی تحقیقاتی ایجنسی NIA نے آج کامیابی کے ساتھ تہور حسین رانا کی حوالگی کی کارروائی پوری کرلی ہے۔ رانا،  26/11ممبئی کے ہولناک دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ یہ کارروائی 2008 کے قتل عام کے پیچھے کلیدی سازش کرنے والے کو انصاف کے سامنے لانے کی برسوں کی پائیدار اور مربوط کوششوں کا نتیجہ ہے۔ دہشت گردانہ حملوں کے سرغنہ کو لے کر ایک خصوصی پرواز آج شام دلی کے پالم ائیرپورٹ پر اتری۔ رانا، بھارت – امریکہ حوالگی کے معاہدے کے تحت، حوالگی کے لئے شروع کی گئی کارروائیوں کے دوران، امریکہ میں عدالتی تحویل میں زیر حراست تھا۔ NIA نے کہا کہ حوالگی کو روکنے کے لئے رانا کی جانب سے تمام قانونی جوازات میں ناکامی ہونے کے بعد آخرکار حوالگی کا معاملہ مکمل ہوا ہے۔

کیلیفورنیا کے سنٹرل ڈسٹرکٹ کے لئے ضلعی کورٹ نے 16مئی 2023 میں اُس کی حوالگی کے لئے حکم جاری کیا تھا۔ اس کے بعد رانا نے Ninth Circuit Court of Appeals میں مختلف کیس دائر کئے، جن سب کو مسترد کردیا گیا۔ اسی کے ساتھ اُس نے امریکہ کی سپریم کورٹ میں، عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کے لئے ایک، حبس بے جا سے رہائی کے لئے دو عذر داری اور ایک ایمرجنسی درخواست دائر کی تھیں۔ ان سب کو بھی نامنظور کردیا گیا تھا۔ دونوں ملکوں کے درمیان حوالگی کی اس کارروائی کا آغاز، امریکی حکومت کی جانب سے مطلوبہ دہشت گرد کیلئے خودسپردگی کا وارنٹ حاصل کرنے کے بعد ہوا تھا۔

 امریکہ کے محکمہ انصاف، امریکی اسکائی مارشل کی فعال مدد کے ساتھ، NIA نے، حوالگی کے مکمل عمل کے دوران دیگر بھارتی انٹلی جنس ایجنسیوں، NSG کے قریبی تال میل کے ساتھ کام کیا۔ اس عمل کے دوران بھارت کی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ نے اس معاملے کو کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے امریکہ کے دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ تال میل بھی کیا۔ رانا، ڈیوڈ فورمین ہیڈلے عرف داؤد گیلانی اور نامزد دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ اور حرکت الجہادی اسلامی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قائم معاون سازش کاروں کے ساتھ سازش کرکے، 2008 میں ممبئی میں تباہ کن دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کے لئے سازش تیار کرنے کا ملزم ہے۔ اِس خوفناک حملے میں مجموعی طور 166 افراد ہلاک اور 238 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

LET اور HUJI دونوں کو حکومت ہند کے ذریعے، غیرقانونی سرگرمیوں کی (روک تھام) کے قانون 1967 کے تحت دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا گیا ہے۔