بھارت نے برطانیہ کی حکومت کی جانب سے، بھارت مخالف انتہاپسند گروپوں پر پابندی کے سلسلے میں کئے گئے اقدامات کا یہ کہتے ہوئے خیرمقدم کیا ہے کہ یہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف عالمی لڑائی کو مستحکم کرے گا۔ آج نئی دلّی میں میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے، وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ایسے لوگ اور گروپ نہ صرف بھارت اور برطانیہ کیلئے بلکہ پوری دنیا کے لوگوں کیلئے ایک خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اِس اقدام سے غیرقانونی طریقے سے مالی مدد کی روک تھام اور ایک دوسرے کے ملک میں جرائم کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
بھارتی شہریوں کے چین کے سفر کے سلسلے میں، جناب جیسوال نے چین کی جانب سے بین الاقوامی فضائی سفر سے متعلق ضابطوں کا احترام کئے جانے پر زور دیا۔ جناب جیسوال نے کہا کہ چینی حکام سے، اِس بات کی بھی امید کی جاتی ہے کہ وہ سفر کے دوران چین کے ہوائی اڈوں پر بھارتی شہریوں کو خاص طور سے نشانہ بنائے جانے، ہراساں کئے جانے اور حراست میں لئے جانے کی روک تھام کو یقینی بنائیں۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کی اُس رائے زنی کو بھی یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا، جس میں اُس نے اروناچل پردیش کے چین کا حصہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور کہا کہ اروناچل پردیش، بھارت کا ایک اٹوٹ حصہ رہے گا۔ سرحد پر جھڑپوں کی خبروں پر، جس میں مختلف افغان شہری ہلاک ہوگئے تھے، جناب جیسوال نے کہا کہ بھارت بے قصور افغان شہریوں پر اِس طرح کے حملوں کی مذمت کرتا ہے اور افغانستان کی علاقائی سالمیت، خود مختاری اور آزادی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
میانما کے انتخابات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، جناب جیسوال نے کہا کہ بھارت، میانما میں جمہوریت کی منتقلی کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت امن مذاکرات اور میانما میں معمول کی بحالی کے سلسلے میں سبھی اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا۔
Site Admin | December 8, 2025 9:51 PM
بھارت نے، برطانیہ کی جانب سے بھارت مخالف انتہا پسندوں پر کارروائی کا خیرمقدم کیا ہے۔ اُس نے چین سے، اِس بات کیلئے کہا ہے کہ وہ سفر کے دوران مسافروں کو ہراساں نہ کئے جانے کو یقینی بنائے