بھارت میں پچھلی ایک دہائی شاندار تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے اور یہ سیوا، سوشاسن اور غریب کلیان کے اصولوں سے ممکن ہوا ہے۔ آکاشوانی کا خبروں کا شعبہ اہم شعبوں میں پچھلے گیارہ سال میں حکومت کے ذریعہ کی گئی کوششوں پر خصوصی فیچر پیش کررہا ہے۔
آج کا ہمارا موضوع ہے ”ناری شکتی-خواتین معاشی ترقی کی محرک“۔
VC- Vishnu PS
پچھلے 10 سال میں ملک میں ایک بڑا معاشی انقلاب آیا ہے اور اس میں ایک انقلاب کی کمان خواتین نے سنبھالی ہے۔ گاؤوں میں اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں سے لے کر شہروں میں اپنا کاروبار کرنے والوں تک خواتین اب صرف معیشت میں حصہ دار نہیں بلکہ تبدیلی میں پُر زور انداز سے پیش پیش ہیں۔
پردھان منتری مُدرا یوجنا کے تحت، جو 52کروڑ 50 لاکھ قرضے تقسیم کیے گئے ہیں، اُن میں سے تقریباً 68 فیصد قرضے خواتین کو دیے گئے اور اس طرح اُنہیں اپنا چھوٹا کاروبار شروع کرنے اور مالی آزادی حاصل کرنے میں مدد ملی۔
اسٹینڈ اَپ انڈیا اسکیم کے تحت 2 لاکھ 70 ہزار قرضے منظور کیے گئے اور تقریباً 83 فیصد خواتین کو مل رہے ہیں۔
اِدھر سب سے نچلی سطح پر دین دیال انتیودے یوجنا-قومی دیہی روزی روٹی مشن کے تحت 10 کروڑ سے زیادہ خواتین کو تقریباً 91 لاکھ SHG گروپوں میں شامل کیا گیا ہے۔
لکھ پتی دی-دی پہل کے ذریعے ایک کروڑ 48 لاکھ SHG خواتین سالانہ ایک لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کی آمدنی حاصل کر سکی ہیں۔
سرکار نے مشن شکتی کے ذریعے ادارہ جاتی مدد کا بندوبست بھی کیا ہے، جس میں بااختیار بنانے کے ساتھ سلامتی کو مربوط کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ناری شکتی پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور پختہ عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔