بھارت فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شُکلا، جو بین الاقوامی خلائی مرکز پر جانے والے پہلے بھارتی خلا باز ہیں، Orbital lab میں دماغ اور کمپیوٹر کے اِنٹر فیس کو تیار کرنے کے سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔ امریکہ کی خلائی ایجنسی ناسا نے ایک بلاگ پوسٹ جاری کی ہے کہ شُکلا پولینڈ کے اپنے ساتھی خلا باز Slawosz Uznanski-Wisniewski کے ساتھ مل کر ذہن کی سرگرمیوں کو ریکارڈ کرنے کے سلسلے میں شراکت داری کر رہے ہیں تاکہ دماغ اور کمپیوٹر کے اِنٹرفیس کی تشکیل کی جاسکے۔
اِس تجربے کو ’’کشش ثقل سے بالا خیالات‘‘ نام دیا گیا ہے۔ اِس کے تحت تحقیق کی جارہی ہے کہ خلا باز، خلا میں انتہائی کم کشش ثقل کی چیلنج بھری صورتحال میں بھی کس طرح اپنے ذہن کو، کمپیوٹر کو کنٹرول کرنے یا اُن کے ساتھ گفتگو کرنے کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل شُکلا نے ISS پر Destiny لیباریٹری ماڈیول میں یہ سمجھنے کیلئے تحقیق کی تھی کہ چھوٹے آبی جانور کمترین کشش ثقل سمیت کس طرح انتہائی سخت آب وہوا میں زندہ رہ پاتے ہیں۔ انھوں نے ایک خوردبین کے ذریعے Muscle Cell Stem کلچرس پر بھی تحقیق کی تھی تاکہ بے وزن ہوجانے کی صورت میں Muscle کی صحت یابی کے عمل کو سمجھ سکیں۔
لکھنؤ میں پیدا ہوئے شُکلا AXIOM-4 مشن کے ایک حصے کے طور پر ISS میں 14 دن کی ایک سائنٹفک تحقیق کیلئے گئے ہوئے ہیں۔ ان کے ہمراہ امریکہ، پولینڈ اور ہنگری کے تین دیگر خلا باز ہیں۔