وزارت خارجہ نے آج کہا کہ بھارت اور چین نے سرحدی معاملات کے حل کے لیے، 2005 میں متفقہ سیاسی دائرہئ کار اور رہنما اصولوں کے مطابق، سرحدی معاملے کے حل کے لیے ایک واضح، مناسب اور باہمی طور پر قابل قبول طریقہئ کار تلاش کرنے کے اپنے عہد کا اعادہ کیا ہے۔ آج تیسرے پہر نئی دہلی میں میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے وزارت کے ترجمان رندیپ جائیسوال نے کہا کہ بھارت اور چین کے خصوصی نمائندگان نے اِس مہینے کی 18 تاریخ کو ملاقات کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سرحدی معاملے کے حل کے لیے طریقہئ کار پر تبادلہئ خیال کرنے کے علاوہ، خصوصی نمائندگان نے، پر ایک جامع پرامن سرحدی انتظامیہ کے معاملات کا جائزہ بھی لیا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ بھارت، ایک جمہوری، پائیدار، پرامن، ترقیاتی اور شمولیاتی بنگلہ دیش کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی دلی نے بنگلہ دیش کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلقات قائم کرنے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا ہے، جو باہمی اعتماد، احترام اور ایک دوسرے کی تشویش اور مفادات کے تئیں باہمی حساسیت پر مبنی ہوں۔ بنگلہ دیش کے لیڈر محفوظ عالم کے ذریعے دیئے گئے حالیہ بیانات سے متعلقہ جناب جائیسوال نے کہا کہ بھارت نے بنگلہ دیش کے ساتھ معاملے پر سخت احتجاج درج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس پوسٹ کا حوالہ دیا جا رہا ہے اُسے مبینہ طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میانما سے متعلق بھارت کی پوزیشن مستحکم رہی ہے۔ نئی دلی نے اصولی وفاقی جمہوریت کے قیام کے ذریعے تشدد کے خاتمے اور نسلی معاملے کے ایک پر امن معاملے پر زور دیا ہے۔ ×