بھارت اور نیوزی لینڈ نے تاریخی اور باہمی طور پر فائدہ مند آزاد تجارتی معاہدے FTA کو کامیابی کے ساتھ تکمیل کرلی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور نیوزی لینڈ کے اُن کے ہم منصب کرسٹوفر لکسَن نے آج یہ اعلان کیا۔ جناب مودی نے آج جناب لکسَن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان اس سمجھوتے نے، آنے والے پانچ برسوں میں باہمی تجارت کو دوگنا کرنے کی راہ ہموار کی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت مختلف شعبوں میں، نیوزی لینڈ کی طرف سے20 اَرب سے زیادہ ڈالرز مالیت کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتا ہے۔ FTA، مہارت والے شعبوں میں بھارت کے ہنرمند افراد کیلئے ایک نئے عارضی روزگار انٹری ویزا کے ذریعے، ہنرمندی کے شعبے میں روزگار کی راہیں کھولے گا۔ اس میں پانچ ہزار ویزا کا کوٹہ اور تین سال تک قیام کرنے کی سہولت شامل ہے۔ یہ معاہدہ بھارت کی صد فی صد برآمدات پر صفر ڈیوٹی کو یقینی بنائے گا۔
وزیر اعظم لکسَن نے سوشل میڈیا کی ایک پوسٹ میں اسے ایک اہم تجارتی معاہدہ قرار دیا، جس میں بھارت کو نیوزی لینڈ کی براہ راست برآمدات پر95 فیصد محصول میں کمی کی گئی ہے۔آج نئی دلّی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے تجارت وصنعت کے وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ یہ سمجھوتہ دنیا کی جغرافیائی و سیاسی صورتحال میں بھارت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ کامرس اور صنعت کے وزیر نے نیوزی لینڈ کے اپنے ہم منصب Todd McClay سے ٹیلیفون پر بات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کی کامیاب تکمیل پر اُنھیں مبارکباد دی۔سوشل میڈیا کی ایک پوسٹ میں جناب گوئل نے کہا کہ انھوں نے FTA سے متعلق نیوزی لینڈ اور بھارت میں مثبت طور پر ظاہر کئے جانے والے ردِّ عمل پر تبادلۂ خیال کیا۔
Site Admin | December 22, 2025 9:54 PM
بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ، توقع ہے کہ آئندہ پانچ برسوں میں باہمی تجارت کو دوگنا کرے گا۔ یہ بھارت کے ہنرمند ورکروں کیلئے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا