بھارت اور سنگاپور نے ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت، آٹومیشن اور بغیر کپتان کے چلنے والے پانی کے جہازوں میں دفاعی ٹیکنالوجی کے تعاون کو مزید بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔ ایک مشترکہ بیان میں دونوں ملکوں نے سمندری سرحد کی سلامتی اور آبدوزوں کو محفوظ طور پر باہر نکالنے کے شعبے میں تعاون کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اُس نے علاقائی سلامتی کے نظام میں بھی قریبی تعلق کے ساتھ کام کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور سنگاپور انفارمیشن فیوژن مراکز کے درمیان سمندری سرحد کے نظام سے متعلق بیداری میں تعاون کو مستحکم کریں گے اور یہ کام بین الاقوامی Liaison آفیسرز کے ذریعے بھی انجام پائے گا۔ سنگاپور نے آبنائے ملاکہ میں گشت میں بھارت کی دلچسپی کا اعتراف کرتے ہوئے اُس کی تحسین کی ہے۔
دونوں ملکوں نے سرحد پار کی دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گری سے مقابلہ آرائی کے اپنے عزم کی توثیق کی ہے پھر چاہے یہ کسی قسم کی ہو یا اِس کا اظہار کسی بھی طرح ہوتا ہو۔ بھارت اور سنگاپور عالمی اور علاقائی دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں تعاون کو مستحکم کریں گے جس میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل 1267 پابندیاں عائد کرنے والی کمیٹی کے ذریعے ممنوعہ قرار دی گئی دہشت گرد تنظیمیں شامل ہیں۔ ساتھ ہی دہشت گردی کو فائنانس مہیا کرانے کے خلاف لڑائی میں تعاون بھی شامل ہے۔ تعاون میں یہ استحکام باہمی نظام، FATF اور دیگر کثیر سطحی پلیٹ فارمس کے ذریعے عمل میں آئے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور سنگاپور کے وزیر اعظم لارینس Wong نے آج JN Port PSA ممبئی ٹرمنل، BMCT دوسرے مرحلے کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا۔ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے اِس تقریب میں آن لائن طریقے سے شرکت کی۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کے مرکزی وزیر مملکت شانتانو ٹھاکر، نوی ممبئی میں اِس افتتاحی تقریب میں موجود تھے۔ اِس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب شانتانو ٹھاکر نے کہا کہ48 لاکھ TEU کی صلاحیت کے ساتھ JNPA، اب ملک کا سب سے بڑا کنٹینر کا ٹرمنل بن گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جدید ترین کرینوں اور سامان ڈھونے والی راہداری تک براہ راست ریل رابطے جیسی خصوصیات اِس کو عالمی پیمانے کا ٹرمنل بناتی ہیں۔
بھارت اور سنگاپور نے آج شہری ہوا بازی، خلاء، مہارت کے فروغ، ڈیجیٹل اختراع اور گرین اور ڈیجیٹل شپنگ راہداری سے متعلق پانچ سمجھوتوں پر دستخط کئے۔ آج نئی دلّی میں وزیراعظم نریندر مودی اور سنگاپور کے اُن کے ہم منصب لارینس وانگ کے درمیان بات چیت کے بعد اِن مفاہمت ناموں کا تبادلہ ہوا۔ اپنے اخباری بیان میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دونوں ملک دہشت گردی سے متعلق مشترکہ تشویش رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اور سنگاپور کا ماننا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف متحد ہوکر لڑنا سبھی انسانیت پسند ملکوں کی ذمے داری ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ بھارت اور سنگاپور آسیان کے ساتھ تعاون کیلئے مشترکہ وژن کو آگے بڑھانے اور بھارت-بحرالکاہل خطے میں امن واستحکام کی خاطر مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سنگاپور جنوب مشرقی ایشیا میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور یہ ملک مشرق کی پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ باہمی تجارت کو رفتار دینے کیلئے دونوں ملکوں نے وقت کی پابندی کے ساتھ جامع باہمی اقتصادی تعاون سمجھوتہ اور آسیان آزاد تجارت سمجھوتے کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
Site Admin | September 4, 2025 10:09 PM
بھارت اور سنگاپور نے ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت، آٹومیشن اور بغیر کپتان کے چلنے والے پانی کے جہازوں میں دفاعی ٹیکنالوجی کے تعاون کو مزید بڑھانے سے اتفاق کیا ہے
