بھارت اور روس نے 2030 تک دوطرفہ تجارت کے حجم کو ایک کھرب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ کَل نئی دلّی میں بھارت-روس کاروباری فورم سے روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ دونوں لیڈروں کے درمیان حالیہ بات چیت اور دونوں ممالک کی مضبوط صلاحیتوں سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ دو طرفہ تجارت کا ہدف اپنے طے شدہ وقت سے پہلے حاصل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کاروبار کیلئے آسان اور قابل پیشگوئی میکانزم تیار کیا جارہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور یوریشیائی اقتصادی یونین کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے پر بات چیت شروع ہوچکی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اعتماد مشترکہ کوششوں کو سمت اور رفتار دونوں فراہم کرے گا اور نئے خوابوں اور امیدوں کو پروان چڑھانے میں لانچ پیڈ کے طور پر کام کرے گا۔
S/B Modi On 100 Blllion Trade
جناب مودی نے کہا کہ بھارت اور روس اختراع، مشترکہ پیداوار اور مشترکہ تخلیق کے ایک نئے سفر کا آغاز کررہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت، روس کے ساتھ عالمی چیلنجز کے پائیدار حل نکالنے کیلئے شانہ بشانہ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم نے اس بات کی نشاندہی کی بھارت دنیا میں ہنرمندی کی راجدھانی کے طور پر اُبھر رہا ہے اور بھارت کے نوجوان عالمی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
S/B Modi On Skilled Worker
جناب مودی نے کہا کہ بھارت اور روس نے، دونوں ممالک کے شہریوں کیلئے سیاحتی ویزا پر متعدد اہم فیصلے کئے ہیں، جس سے بھارت اور روس، دونوں کیلئے سیاحت کو فروغ ملے گا، کاروبار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور روزگار کے نئے مواقع کھلیں گے۔ جناب مودی نے اس خیال کا اظہار کیا کہ بھارت اور روس، الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ، آٹوموٹیو اجزاء اور وائرلیس موبیلٹی ٹیک کے سلسلے میں شراکت دار بن سکتے ہیں، جس سے عالمی خطہئ جنوب، خصوصاً افریقہ کی ترقی میں تعاون ہوگا۔×