بھارت اور جاپان کے درمیان خصوصی، کلیدی اور عالمی شراکت داری رہی ہے۔ اِس کے علاوہ، دونوں ملکوں کے درمیان روحانی رابطوں اور مضبوط ثقافتی اور تہذیبی رشتوں کی بھی ایک طویل تاریخ ہے۔ بھارت اور جاپان، ایشیا کے دو سرکردہ جمہوری ملک ہیں اور یہ دنیا کی پانچ چوٹی کی معیشتوں میں شامل ہیں۔ بھارت اور جاپان کے تعلقات کو سال 2000 میں عالمی ساجھیداری کی سطح پر پہنچایا گیا تھا، جبکہ 2006 میں کلیدی اور عالمی ساجھیداری نیز 2014 میں خصوصی، کلیدی اور عالمی ساجھیداری کی سطح پر پہنچایا گیا۔ سال 2006 سے بھارت اور جاپان کے درمیان باقاعدگی سے سالانہ سربراہ میٹنگیں ہوتی رہی ہیں۔ گذشتہ دہائی کے دوران باہمی تعلقات میں لگاتار اضافہ ہوا ہے اور اب تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، سلامتی، تکنیک اور اختراع کے شعبے بھی اِس کے دائرے میں آگئے ہیں۔ مالی سال 2023-24 میں بھارت اور جاپان کی باہمی تجارت 22 ارب 85 کروڑ ڈالر مالیت کی تھی۔ بھارت کی معاشی ترقی میں جاپان ایک اہم اتحادی ملک رہا ہے۔ سال 2000 سے لے کر 2024 کے درمیان جاپان کی طرف سے غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری 43 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی۔ اس طرح جاپان، بھارت میں غیرملکی سرمایہ کاری کا پانچواں سب سے بڑا وسیلہ بن گیا۔ x
Site Admin | August 28, 2025 4:07 PM
بھارت اور جاپان کے درمیان خصوصی، کلیدی اور عالمی شراکت داری رہی ہے۔