بھارت آج روسی قیادت والی، یوریشیائی اقتصادی یونین EAEU کے ساتھ ایک آزاد تجارتی معاہدے FTA کے بارے میں باقاعدہ مذاکرات کرے گا۔
تجارت و صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے اعلان کیا ہے کہ 5 رکنی EAEU کے ساتھ مذاکرات نئی دلّی میں شروع ہوں گے۔ اِس معاہدہ سے متعلق شرائط پر 20 اگست 2025 کو دستخط کیے گئے تھے۔ شرائط میں 18 مہینے کا ایک خاکہ پیش کیا گیا ہے، جس میں بھارتی کاروبار، خاص طور پر بہت چھوٹے، چھوٹے اور اوسط کاروبار، کسانوں اور ماہی گیروں کیلئے نئی مارکیٹس کھولنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اِن اقدامات کی اہمیت اِس لیے اور بھی زیادہ ہو گئی ہے، کیونکہ بھارت، امریکہ کی طرف سے کافی زیادہ محصولات عائد کیے جانے کے دوران اپنی درآمداتی جگہوں میں تنوع لانا چاہتا ہے۔
جناب گوئل نے EAEU بات چیت کے علاوہ یہ انکشاف بھی کیا کہ بھارت، بہت سے دیگر تجارتی شراکت داروں کی بھی تلاش کررہا ہے۔
حکومت، جنوبی افریقیائی کسٹمز یونین SACU کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ کے امکان کی تلاش کررہی ہے، جس میں جنوبی افریقہ، نامیبیا، بوتسوانا، لیسوتھو اور ایسواتِنی شامل ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ SACU دنیا کی قدیم ترین کسٹمز یونین ہے، جو ایک صدی پُرانی ہے۔×