December 22, 2025 2:30 PM

printer

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ انتہا پسند عناصر کی حوصلہ افزائی کررہی ہے، بھارت مخالف جذبات کو ہوا دے رہی ہے اور جمہوری ڈھانچے کو کمزور کررہی ہے۔ ایک نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک ای-میل انٹرویو میں محترمہ حسینہ نے الزام لگایا کہ ملک میں حالیہ کشیدگی کو جان بوجھ کر بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یونس نے اقتدار میں غلط عناصر کے ہاتھ میں حکومت دے دی ہے اور جیل سے مجرم گردانے کے دہشت گردوں کو رہا کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی، اپنے سفارتی عملے کے تحفظ کے تعلق سے تشویش بجا طور پر درست ہے۔ محترمہ حسینہ نے کہا کہ بھارت کئی دہائیوں سے بنگلہ دیش کا سب سے گہرا دوست ہے اور ایک اہم شراکت دار رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیشی سیاست کا سیکولر کردار اُس کی ایک سب سے بڑی طاقت ہے۔

Silliguri کوریڈور کے حوالے سے کُچھ بنگلہ دیشی لیڈروں کی جانب سے بیانات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ حسینہ نے اِس طرح کے بیانات کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی سنجیدہ لیڈر اپنے ایسے پڑوسی کو دھمکی نہیں دے گا، جس پر وہ تجارت، راہ داری اور علاقائی استحکام کیلئے انحصار کرتا ہے۔

بنگلہ دیش میں آئندہ اگلے سال فروری میں ہونے والے چناؤ کے بارے میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اُن کی پارٹی، عوامی لیگ کے بغیر چناؤ، کوئی چناؤ نہیں سمجھا جائے گا، بلکہ یہ محض ایک تاجپوشی ہوگی۔

بنگلہ دیش اگلے سال فروری میں اپنے قومی اسمبلی کے انتخابات کرانے کی تیاری کررہا ہے اور عوامی لیگ کو آئندہ چناؤ میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے۔ ایک نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک ای-میل انٹرویو میں محترمہ حسینہ نے کہا کہ محمد یونس بنگلہ دیش کے عوام کے واحد ووٹ کے بغیر ہی حکومت کررہے ہیں اور اب وہ اُن کی پارٹی پر پابندی لگانا چاہتے ہیں۔