بنگلہ دیش کی ریپڈ ایکشن بٹالین آر اے بی نے کہا ہے کہ اُسے میمن سنگھ میں توہین مذہب کا ایک ہندو نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردینے کے معاملے میں، اب تک کوئی واضح ثبوت نہیں ملا ہے۔
حالانکہ اُس نے الزام لگایا ہے کہ ایک فیکٹری مینجر نے پولیس کو اطلاع دینے کے بجائے، اُسے ایک مشتعل بھیڑ کے حوالے کردیا۔
28 سالہ دیپو چندر داس، Bhaluka-Upazila میں Pioneer Knitwears B.D. Ltd. میں کام کرتا تھا۔ اُسے مبینہ توہینِ مذہب کے الزام میں Jamirdiya کے مقام پر جمعرات کی رات کو ایک مشتعل ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا تھا۔ اُس کی لاش کو بعد میں ایک پیڑ سے باندھ کر آگ لگادی گئی تھی، جس سے بڑے پیمانے پر اشتعال پھیل گیا۔
کَل ایک پریس بریفنگ میں RAB کے ڈائیریکٹر نعیم الحسن نے کہا کہ اِس ہلاکت کے سلسلے میں 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں فیکٹری کا Floor مینیجر عالمگیر حسین اور کوالٹی مینیجر معراج حسین Akon شامل ہیں۔