برطانیہ کی راجدھانی لندن میں کَل، ایمیگریشن کے خلاف ایک لاکھ سے زیادہ مظاہرین نے مارچ کیا۔ ملک کے دائیں بازو کے، اِن سب سے بڑے مظاہروں میں سے ایک کے دوران، کچھ لوگ پولیس کے ساتھ متصادم ہوگئے۔ اِن مظاہروں میں کم سے کم 26 افسران زخمی ہوگئے۔Unite the Kingdom ’’بادشاہت کو متحدکرو‘‘ عنوان سے، اِس مظاہرے کا اہتمام انتہائی دائیں بازو کے سیاسی کارکن Tommy Robinson نے کیا تھا۔ اِسی دوران، اِن مظاہروں کے خلاف احتجاج کرنے والے بھی، بڑی تعداد میں لندن میں جمع ہوگئے۔ میٹرو پولیٹن پولیس سروس نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ یہ مبینہ حملے، مارچ کے دوران، مظاہرین کے، ایک ایسے علاقے میں داخل ہونے کے بعد کئے گئے جہاں مظاہرین اور اُن کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو الگ الگ رکھا گیا تھا۔ اِس دوران، پولیس افسران پر حملہ کرتے ہوئے ان پر گولے پھینکے گئے۔ میٹرو پولیٹن پولیس سروس نے بتایا کہ اِن جھڑپوں میں 26 افسران زخمی ہوگئے اور 25 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
داخلہ سکریٹری شبانہ محمود نے افسران پر کئے گئے حملوں کی مذمت کی ہے اور اِن میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔ٹکنالوجی کے شعبے کے ارب پتی اِلون مسک نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعےTommy Robinson کی ریلی سے خطاب کیا، جس میں انھوں نے بے قابو مائیگریشن کی نکتہ چینی کی اور برطانیہ میں حکومت کو تبدیل کرنے کیلئے آواز اٹھائی۔ اس موقع پر بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے John McDonnell اور Diane Abbott سمیت کئی دیگر سیاستدانوں نے بھی تقریریں کیں۔