برطانیہ نے پاکستانی نژاد Gromming Gang کی جانب سے بچوں کے جنسی استحصال کی قومی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ کے داخلہ سکریٹری Yvette Cooper نے پارلیمنٹ کو ایک آڈٹ کے نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں پاکستانی ہیریٹیج گینگ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ گروپ پر مبنی بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق اس آڈٹ کی قیادت Baroness Louise Casey نے کی۔
آڈٹ نے نوجوان سفید فام لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں پاکستان نژاد مردوں کے کردار کو حل کرنے میں مسلسل ناکامی کا انکشاف کیا ہے۔ آڈٹ میں مشتبہ افراد میں پاکستانی مردوں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ اس نے اداروں پر بھی تنقید کی ہے کہ وہ نسل پرستی کے بارے میں بات چیت سے گریز کرتے ہیں۔
برطانیہ کے داخلہ سکریٹری نے زور دے کر کہا ہے کہ اس طرح کی خاموشی صرف غلط فہمی کو ہوا دیتی ہے اور نقصان دہ بیانیے کو تقویت دیتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ عصمت دری کے قوانین کو سخت کیا جائے گا۔ اس سے قبل برطانیہ کے وزیر اعظم Keir Starmer نے Baroness Casey کی طرف سے پیش کی گئی تمام سفارشات کو نافذ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔