بادل پھٹنے کے بعد آئے اچانک سیلاب سے متاثرہ جموں و کشمیر کے کشتواڑ ضلع کے چسوتی گاؤوں میں تلاش اور بچاؤ کارروائیاں آج لگاتار 8 ویں دن بھی جاری رہیں گی۔
اِس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 65 ہوگئی ہے، جس میں CISF کے 3 اہلکار اور جموں و کشمیر پولیس کے ایک SPO شامل ہیں۔ حکام کے مطابق 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں اور 70 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ فوج، NDRF، SDRF، CISF، DRO، پولیس اور مقامی افراد پر مشتمل بچاؤ ٹیمیں، چسوتی سے گلاب گڑھ کے درمیان 22 کلومیٹر کے ندی کے راستے میں بھاری مشینری، سونگھنے والے کتوں اور کنٹرولڈ دھماکوں کے ذریعے بڑی چٹانوں کو ہٹا رہے ہیں اور تلاش کی کارروائی انجام دے رہے ہیں۔
اِس دوران فوج کی انجینئر شاخ کے ذریعے تعمیر کیے گئے پُل سے راحت اور بچاؤ کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔ وزارت داخلہ کے پرنسِپل سکریٹری چندراکر بھارتی نے کَل جائے حادثے کا دورہ کیا اور برموقع صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مقامی افراد سے بات چیت کی اور بعد میں کشتواڑ میں مشترکہ جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ اِس دوران جناب بھارتی نے فوری اور منظم ردّ عمل پر زور دیا۔×